اسلام پور میں انٹرنیشنل سیمینار بعنوان اسلام اور خدمت خلق بحسن و خوبی اختتام پذیر
(دیناج پور-اسلام پور) آج کی اس مادہ پرست اور سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی دنیا میں کچھ لوگ انتہائی مال دار ہوگئے ہیں تو دنیا کی بڑی آبادی خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ہندوستان میں یہ صورت حال کچھ زیادہ ہی ہے۔ یہاں امیر دن بدن اور زیادہ امیر بنتا جا رہا ہے اور غریب کسمپرسی اور استحصالی صورت حال سے دوچار ہے اور خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تو ایک بڑی تعداد ہے۔ایسے عالم میں ہندوستانی معاشرہ کو سماجی خدمت کی کتنی ضرورت ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ۔انہیں باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے شمس العلماء فاؤنڈیشن اسلام پور نے "اسلام اور خدمت خلق" کے موضوع پر ایک عالمی سیمینار کا انعقاد کیا۔اس سیمینار کا مقصد لوگوں میں یہ بیداری پیدا کرنا تھا کہ ہم خدمت خلق کو ایک بڑی ضرورت اور کار ثواب سمجھیں اور عملی اقدام بھی کریں۔اس کے ساتھ اس سیمینار سے دنیا کے سامنے خدمت خلق کے حوالے سے اسلام کا سماجی نظریہ بھی سامنے لانا تھا۔سیمینار 19/ماچ 2017 بروز اتوار سریا سین منچ نزد بی ڈی او آفس اسلام پور میں منعقد ہوا۔ سیمینار کی سرپرستی فقیہ النفس علامہ مفتی مطیع الرحمن مضطر نے اور صدارت محسن قوم وملت صاحبزادہ سید ظفر اقبال صاحب قبلہ چیف اینڈ فاؤنڈر انٹرنیشنل لرننگ موومنٹ/ایس او فاؤنڈیشن،یوکے/انڈیا نے فرمائی۔سیمینار کا آغاز مولانا طاہر القادری کی تلاوت قرآن کریم اور حمد و نعت سے ہوا۔ڈاکٹر محمد شهباز عالم مصباحی نے نہایت ہی علمی و ادبی انداز میں اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں نظامت کے فرائض انجام دیے۔افتتاحی کلمات سیمینار کے کنوینر مولانا محمد تنویر احمد مصباحی نے پیش کیے. اس کے بعد یکے بعد دیگرے مولانا فداء المصطفی، مولانا محمد احمر صاحب، مفتی رفیق الاسلام، مفتی احمد رضا مصباحی اور مفتی فیروز عالم مصباحی نے سیمینار کے مرکزی موضوع اسلام اور خدمت خلق پر مقالے کی شکل میں اپنے قیمتی و علمی خیالات کا اظهار کیا۔ حضرت سید مولانا اسلم میاں وامقی نائب سجادہ نشین:خانقاہ وامقیہ بریلی نے خدمت خلق اور خلفائے راشدین پر بڑی نفیس گفتگو فرمائی۔ سید مولانا ﺫوالفقار احمد بالورگھاٹ نے بنگله زبان میں تقریر کرکے سامعین کا دل جیت لیا. ڈاکٹر سجاد عالم رضوی اسسٹنٹ پروفیسر پریسیڈنسی کالج کولکاتا کا مقاله اسلام اور خدمت خلق کے حوالے سے بہت ہی تاریخی، علمی اور فکری تھا جس سے سامعین بهت محظوظ هوئے. ماہر سماجیات ڈاکٹر امتیاز پٹیل انگلینڈ نے پہلے محترم مارٹین انگلینڈ جو کسی ناگزیر وجہ کی بنا پر سیمینار میں شریک نہ ہو سکے،کا پیغام پڑھا پھر انگریزی زبان میں خدمت خلق پر ایسی شاندار تقریر کی که سامعین ششدر رہ گئے۔حضرت مولانا سید قیام الدین حسینی عظمتی سجادہ نشین خانقاہ عظمتیہ،پورنیہ بہار نے خدمت خلق اور صوفیائے کرام پر بڑی معلوماتی گفتگو فرما ئی. پروفیسر سید شمیم الدین احمد منعمی صاحب اورینٹل کالج،پٹنہ و سجادہ نشین خانقاہ منعمیہ میتن گھاٹ، پٹنہ کا خطاب پورے سیمینار کی جان تھا. تاریخی شواهد اور صوفی تواریخ کی روشنی میں انهوں نے اسلام اور خدمت خلق کے پهلو کو پورے طور سے سیمینار میں واضح کردیا. صدر سیمینار محسن قوم وملت صاحبزاده سید ظفر اقبال صاحب نے اپنی عالمی سماجی خدمات اور تجربات کی روشنی میں خدمت خلق اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر نهایت هی پر مغز اور تجرباتی گفتگو فرمائی۔ دوران تقریر آپ نے فرمایا که اسلام اور خدمت خلق کا بهت گهرا تعلق هے اور همارا مزهب پوری انسانیت کی خیر خواهی چاهتا هے. جو لوگ انسانوں کو قتل کر کے اسلام کو فروغ دینا چاہتے ہیں وہ مسلمان نہیں انسانیت دشمن ہیں اور ہم ایسی فکر کے حاملین کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ہاں اسلام کا فروغ اخلاق اور خدمت خلق سے چہار دانگ عالم میں ہو سکتا ہے اور ہمیں انہیں ہی فروغ اسلام کا ذریعہ بنانا چاہیے جیسا کہ صوفیہ کی تاریخ اس پر شاہد عدل ہے نہ کہ قتل و دہشت کے خوف میں مبتلا کر کے انسانوں کو باکراہ مسلمان بنانا چاہیے جبکہ قرآن میں لا اکراہ فی الدین کی صریح نص موجود ہے۔ تعجب ہے لوگ قران کی مخالفت کیسے کرتے ہیں۔انہوں نے مزید یہ بھی فرمایا کہ ہماری کئی رفاہی تنظیمیں اس وقت پوری دنیا میں انسانیت،پیار،بھائی چارہ،امن و شانتی،یتیموں اور غریبوں کی کفالت اور دیگر سماجی خدمات جیسے تقسیم اغذیہ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور مفت تعلیمی خدمات میں مصروف عمل ہیں۔جامعہ نوریہ شام پور رائے گنج کے بانی و مہتمم سرپرست سیمینار فقیه النفس حضرت مفتی مطیع الرحمان مضطر نے نہایت ہی جامع اور عالمانہ خطبہ پیش کیا اور سیمینار منعقد کرنے والوں کی ہرطرح حوصلہ افزائی کی اور اخیر میں سیمینار کے آرگنائزر مولانا جمیل اختر اشرفی نے سارے مهمانوں کا شکریه ادا کیا. اوراس طرح یه سیمینار حضرت علامه توصیف رضا خاں بریلی کی دعاء پر بحسن و خوبی اختتام پذیر هوا۔ اسلام پور میں اپنی نوعیت کے اس پهلے سیمینار میں اہل علم سامعین کی اتنی کثرت تھی که بیٹھنے کے لیے کرسیاں کم پڑ گئیں۔ ته خانے میں بھی پروجیکٹر کا انتظام کیا گیاتھا جس میں بھی کافی تعداد میں سامعین تھے۔ سیاسی وسماجی قائدین میں کنہیا لال اگروال ایم ایل اے اسلام پور، سید محمود اشرف سینئر لیڈر جے ڈی یو اور محترم محمد سلیم ایم پی رائے گنج نے اپنی شرکت اور اظہار خیالات سے سیمینار کی رونق میں چار چاند لگا دیے۔محترم سموئیل انگلینڈ نے پورے سیمینار کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جسے وہ ڈاکومنٹری فلم کے طور پر آن لائن کریں گے ان کے علاوہ کافی تعداد میں ویڈیو گرافرز اور میڈیائی و صحافی حضرات موجود تھے۔سیمینار کے رضاکاروں میں جناب جلیس اور ان کی پوری ٹیم،جناب آصف، منظور احمد نوری، سالک احمد،محمد محبوب، افروز عالم،حفیظ نوری،مولانا مقصود شمسی،جناب ساجد اسد کے نام خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔