جلپائی گوڑی، مغربی بنگال میں گائے چوری کے الزام میں دو مسلمانوں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا
دھُبری ضلع (آسام) کے حفیظُل شیخ اور کوچ
بہار کے انور حسین کو 27 اگست 2017 رات بارہ بجے کے بعد ضلع جلپائی گوڑی
(مغربی بنگال) کے بلاک دھوپ گُڑی میں واقع ڈیڈون گرام پنچایت (II) کے ایک گاؤں میں مقامی ہندوؤں نے پیٹ پیٹ کر مار
ڈالا۔ ایک سینئر ضلع پولس نے بتایا کہ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ ایک پیک اپ
وین (Pick-up Van) کئی گائے کو لے کر علاقے میں بے
مقصد گھوم رہی تھی۔ جب گاؤں والوں نے پیچھا کیا تو ڈراٹیور نے وین کو خوب بھگایا
لیکن گاؤں والوں نے وین کو پکڑ لیا اورحفیظل شیخ اور انور حسین ان کے ہاتھ لگے۔
ڈرائیور فرار ہوچکا تھا۔ کچھ دیر سوال و جواب کے بعد گاؤں والوں نے ان دونوں کو
پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ کچھ دیر کے بعد پولس جائے وقوع پر پہنچی اور دونوں کو ایک
مقامی ہاسپٹل میں لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے ان دونوں کو مردہ قرار دیا۔ پولس کا کہنا
ہے کہ مارے گئے لوگوں کے پاس مویشی کے حمل ونقل کے لیے درکار ویلڈ ڈکومنٹس نہیں
تھے۔ معاملے کی تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہم ابھی یقین سے نہیں کہ سکتے ہیں
کہ یہ لوگ گائے چوری کرنے آئے تھے۔ پر ہمیں یہ سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ یہ لوگ
اتنی رات گئے گھوم کیوں رہے تھے۔ جلپائی گوڑی پولس سپریٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ جو لوگ
اس کیس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ اگر گاؤں والوں کو یہ شک
ہوا کہ یہ لوگ غیر قانونی طور پر گائے ٹرانسپورٹ کر رہے ہیں تو انہیں پولس کو
اطلاع دینی تھی نہ کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا تھا۔ دھوپ گُڑی میں گائے چوری
کے نام پر ہجومی قتل کا یہ پہلا معاملہ ہے۔ اس سے پہلے جون 2017 میں مغربی بنگال ہی کے ضلع اتر دیناج پور کے چوپڑا بلاک میں تین مسلم
جوانوں کو گائے چوری کے الزام میں مار ڈالا گیا تھا۔ پولس کے مطابق یہ ایک قتل کا
کیس ہے۔ گاؤں میں پولس کی بڑی تعداد تعینات کردی گئی ہے، لیکن ابھی تک کسی کی
گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ (بشکریہ: The Hindu)
Source:
www.thehindu.com/news/national/other-states/two-lynched-over-suspicion-of-cow-theft-in-west-bengals-jalpaiguri-district/article19570965.ece