تاریخ کا ایک گم شدہ باب: گنجریا کا خانقاہ فرفرا شریف سے روحانی تعلق/ Gunjaria's Spiritual Relations with Khanqahe Furfura Sharif

آج بڑے ابا جناب نظیم الدین(عرف نیتا جی) مرحوم و مغفور کا چہلم ہے۔جناب نظیم الدین حاجی نور الدین(ساکن سرکارپٹی،گنجریا) کی اولا د سے ہیں اور حاجی نور الدین حضرت مہر الدین علیہ الرحمۃ کے لڑکے ہیں۔ حضرت مہرا لدین ایک نہایت ہی صوفی منش آدمی تھے۔یہ کولکاتا ہائی کورٹ میں پیش کار تھے اور کولکاتا میں ملازمت کی وجہ سے خانقاہ فرفرا شریف سے ان کاگہرا ربط تھا۔نیو مارکیٹ،کولکاتا کی مسجد میں یہ اکثر جاتے تھے جہاں ان کی ملاقات بانی خانقاہ فرفرا شریف حضرت مجدد الزمان الشیخ ابو بکر الصدیقی القریشی علیہ الرحمہ (وصال:25محرم الحرام،1358ھ مطابق 17مارچ،1939،بروز جمعہ ،وقت صبح صادق)سے ہوتی تھی۔حضرت مجدد الزمان نہایت ہی جلیل القدر اور مہتم بالشان صاحب کشف و مراقبہ صوفی اور عظیم المرتبت متبحرعالم تھے۔حضرت مہر الدین حضرت مجدد الزمان سے مرید ہوئے اور شیخ کی نگاہ میں پھر انہوں نے وہ مقام حاصل کیا کہ حضرت مجدد الزمان نے ان کو خرقۂ خلافت پہنایا اور اپنا مقرب خلیفہ قرار دیا۔حضرت مہر الدین کولکاتا کے دھرم تلہ قبرستان میں مدفون ہیں۔
حضرت مجدد الزمان کا اسلام پور،گنجریا، سیتل پور،پناسی،دامل باڑی اور اطراف کا بھی کثرت سے تبلیغی و دعوتی دورہ رہتا تھا۔رتن پور میں واقع گنجریا، پناسی،پورب پناسی،نہال پور،پھارا باڑی واطراف کی مشترکہ عیدگاہ کی بنیاد آپ ہی نے رکھی تھی۔گنجریا میں آپ کے ایک اور خلیفۂ مقرب حضرت صوفی با صفا الحاج عبد الرب علیہ الرحمۃ(جد امجدحضرت مولانا عبد الباقی نوری مصباحی مد ظلہ) تھے جن کو اپنے شیخ کی جانب سے حقیقت قرآن تک کا سبق حاصل تھا۔حضرت مجدد الزمان گنجریا واطراف کے خاص مریدین کی تربیت آ پ ہی سے کراتے تھے۔اُس زمانے میں حضرت الحاج عبد الرب نے چھ حج اداکیے تھے۔آپ کا وصال26ربیع الاول،1358ھ میں چہار شنبہ کے دن در حالت سجدۂ اخیرِ نمازِ فجر ہوا۔
آج بانی خانقاہ فرفرا شریف کے خلف اصغرحضرت العلام الشیخ محمد ذوالفقار علی الصدیقی(چھوٹے حضور) علیہ الرحمہ کے صاحبزادے پیر طریقت حضرت الشیخ محمد عمر الصدیقی کے شہزادے حضرت شیخ مولانا محمد ثناء اللہ الصدیقی سے فون پر بات ہوئی تو میں نے یہ ساری باتیں انہیں بتائیں تو وہ فرمانے لگے کہ ہاں آپ صحیح کہ رہے ہیں۔ مزید بتایا کہ خانقاہ میں حضرت مجدد الزمان کے احوال و سوانح پر ایک کتاب ہے جس میں حضرت مجدد الزمان کے خلفا میں ان حضرات کے نام بھی مذکور ہیں۔فرمارہے تھے کہ وہاں حضرت خلیفہ الحاج عبد الرب کی کوئی خانقاہ ہے۔میں نے کہا حضور خانقاہ تو نہیں ہے،البتہ یادیں باقی ہیں۔آپ کی خانقاہ کی یہ عظیم نسبت فراموش نہیں کی گئی ہے۔حضرت خلیفہ الحاج عبد الرب کے پوتے حضرت مولانا عبد الباقی نوری مصباحی خانقاہ کا ذکر کرتے رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ گنجریا کو یہ شرف حاصل ہے کہ خانقاہ فرفرا شریف کے دو خلیفہ ہمارے یہاں سے ہیں۔
خانقاہ فرفرا شریف بنگال کی ایک مرکزی خانقا ہے۔ایک دور میں اس کا آفتاب عروج نصف النہار پر تھا۔بنگال سے آسام تک کا علاقہ اس خانقاہ کی دعوت وتبلیغ کے زیر اثر تھا۔آج بھی کولکاتا واطراف میں اس خانقاہ کی طوطی بولتی ہے۔آسام میں مریدین کا ایک عظیم حلقہ ہے۔بنگلہ دیش میں بھی میں اس خانقاہ سے وابستہ لوگوں کی کافی تعداد ہے۔اس خانقاہ کی تعلیمی، سماجی اور رفاہی میدان میں بھی کافی خدمات ہیں۔روحانی و ارادتی سطح پر گنجریا کی تاریخ کا یہ ایک گم شدہ باب ہے جس کے متعدداوراق ہیں۔مزید تفصیل کے لیے انتظار کریں۔ نیچے حضرت مجدد الزمان کے روضے کی تصویر ہے۔
محمد شہباز عالم مصباحی (شہباز چشتی)
27 ستمبر،2017، بوقت شام
Furfura Sharif Mazar, Jangipara, Hoogly, West Bengal